حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا ابن حسن املوی نے مکہ مکرمہ میں موسم حج کے دوران انتقال کر جانے والی مومنہ کے اہل خانہ کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے ایک تسلیتی پیغام جاری کیا ہے جس کا متن حسب ذیل ہے:
بسمہ تعالیٰ
انا للہ و انا الیہ راجعون
نہایت رنج و افسوس کے ساتھ یہ خبر سنی گئی کہ نکہت فاطمہ بنت مظاہر حسین (ساکن لکھنؤ) کا موسم حج کے دوران گزشتہ روز مکہ مکرمہ میں واقع علاقہ عزیزیہ ،بلڈنگ نمبر181 میں قضائے الہی سے انتقال ہو گیا۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔
حجۃ الاسلام الحاج مولانا ابن حسن املوی واعظ کربلائی ،بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر ،املو،مبارکپور،ضلع اعظم گرھ (یو پی) اندیا نے ایک بیان میں اظہار تعزیت وادائے تشکر پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب یہ سانحہ ہوا تواطلاعات کے مطابق ساتھ میں حج کے لئے گئے ہوئے مومنین کو یہ دقت اور زحمت لاحق ہوگئی کہ وطن سے دور،مسافرت کے عالم میں سعودی عرب میں فقہ جعفری کے مطابق تجہیز و تکفین و تدفین وغیرہ ایسے شرعی امورکیسے انجام دیئے جائیں گے۔دکھ درد کی اس گھڑی میں کئی لوگوں سے ٹیلیفونک رابطہ بھی قائم کیا مگر کہیں سے کوئی خاطر خواہ کمک حاصل نہیں ہوئی۔ بالآخراہل بیت علیہم السلام کے توسل سے اللہ تعالی کی مہربانی شامل حال ہوئی اور انڈین ایمبیسی برائے سعودی عرب اور سعودی مکتب ِمعلم کے اہل کاروں کے تعاون سے مرحومہ کی تجہیز و تکفین و تدفین وغیرہ بحمد اللہ فقہ جعفری کے مطابق بھی اطمینان بخش طریقے سے انجام پاگئیں۔ مقبرہ شرائع،بلاک نمبر 21,قبر نمبر 25۔
املو مبارکپور سے حج کے لئے گئے ہوئے ماسٹر ساغر حسینی املوی پسرالحاج ِ مولانا ابن حسن املوی واعظ کربلائی اور پانچ چھ دیگر مومنین نیز جعفری عالم دین مولانا علی رضا صاحب و مولانا فرحان کاظمی صاحب عرف شبیہ عباس جو ساتھ ہی لکھنؤ سے ایک فلائٹ میں گئے ہوئے ہیں کی موجودگی میںجملہ امور بخیر و خوبی انجام پائے۔جس کے لئے ہم ہندوستانی سفارتخانہ اور سعودی مکتب ِمعلم کا صمیم قلب سے پر خلوص شکریہ ادا کرتے ہیں۔آخر میں مرحومہ کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں اور جملہ پسماندگان کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔
سوگوار
حجۃ الاسلام الحاج مولانا ابن حسن املوی واعظ کربلائی
بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر
املو،مبارکپور،ضلع اعظم گرھ (یو پی) اندیا
۱۲/جون ۲۰۲۳ء